سیاہ_موڈ
Logo
قائدین ِاقوام (ڈاکٹر سجاد حسین )

قائدین ِاقوام (ڈاکٹر سجاد حسین )

امریکی فلاسفرز کے مطابق’لیڈر‘ وہ ہوتا ہے جو اپنی ٹیم کو اس انداز میں لے کر چلتا ہے کہ اُسی ٹیم میں سے قوم کی سربراہی کرنے کے لئے لیڈرز پیدا ہوتے ہیں، ایک حقیقی لیڈر اپنی ٹیم کو با اختیار بناتاہے، اُسے غلط صحیح میں تمیز کرناہی نہیں سِکھاتا بلکہ غلط صحیح کے فیصلہ کرنے کا بھی اختیار دیتا ہے، کچھ دن قبل سوشل میڈیا پر ایک فیس بک پوسٹ دیکھی۔ پوسٹ کرنے والے نے جنوبی پنجاب کی سب سے بڑی یونیورسٹی اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاولپور کے وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب کے متعلق لکھا تھا جس کا لُب ِ لُباب کچھ یوں تھا۔’مجھے آپ کی ٹیم کا ممبر ہونے پر فخر ہے‘۔ پوسٹ کرنے والے کا نام ’رضوان مجید‘ ہے جن کی فیس بک وال پر جا کر معلوم ہوا کہ وہ یونیورسٹی میں ڈائریکٹر انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ڈائریکٹر سٹوڈنٹس افیرز ہیں، ایک لمحے کے لئے ایسا لگا کہ اپنے باس کے متعلق ہر ماتحت کے یہی جذبات ہوتے ہیں مگر ایڈیشنل ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ فرخندہ تحسین سے معلوم ہوا کہ وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی نے اپنی ٹیم کے ہمراہ مل کر بہاولپور یونیورسٹی کو آئی ٹی یونیورسٹی میں بدل دیا ہے، ان کے بقول رضوان مجید نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اتنے پلیٹ فارمز بنا دیے ہیں کہ بطور طالب علم، بطور استاد یا انتظامیہ کے سٹاف ہونے کے ناتے آپ جامع سے منسلک ہیں تو پوری یونیورسٹی آپ کے موبائل فون میں موجود ہے، آپ کی ذمہ داریاں، فرائض، سہولتوں، مراعات، لیکچرز، گریڈز، چھٹیوں، اہم تقریبات کی تفصیل سبھی کچھ آپ کے موبائل میں موجود ہے، یعنی آپ کے موبائل پر پورا کیمپس منیجمنٹ سسٹم دستیاب ہے، مثلاََ صرف ایک آئی ٹی پلیٹ فارم ”مائی آئی یوبی“ کے تحت آپ اٹھارہ اقسام کے معاملات سرانجام دے سکتے ہیں، جیسے کہ ٹائم ٹیبل، وظائف، لرننگ منیجمنٹ سسٹم، سابق طلبہ سے رابطہ کاری کا نظام، ہیومین ریسورس منیجمنٹ، ہوسٹل، تدریسی کے متعلق ایپ، لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ کا پورا نظام، کیس، ٹرانسپورٹ، سروے روپورٹس، اکاؤننگ اینڈ فنانس، پروکیورمنٹ،لائبریری، سٹور، لیگل کیس منیجمنٹ سسٹم، اوورِک، امتحانات اور دیگر کئی کام آپ اپنے موبائل سے کرسکتے ہیں، اسی طرح سٹوڈنٹس لائف سائیکل نظام کے تحت ایک طالبعلم یونیورسٹی میں داخل ہونے سے لے کر سابق طالبعلم بننے تک ہر مرحلے کی معلومات اور سہولیات سے مستفید ہوسکتا ہے۔ علاوہ ازیں آئی یو بی پورٹل، آئی یو بی سمارٹ کارڈ، مائی آئی یو بی انڈرائیڈ ایپ، اور دیگر کئی طرح کی انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلقہ سہولیات سے مزین آئی ٹی کا ایک جہان آباد ہوگیا ہے، یونیورسٹی کے کل چار ہزار تین سو بہتر ملازمین سے لے کر کل پچاس ہزار تین سو بیس طلبہ و طالبات جن میں ساٹھ فیصد سے زائد طلبہ جبکہ انتالیس فیصد سے زائد طالبات کی معلومات محض ایک کلک پر موجود ہیں۔ اسی طرح پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ پنجاب کی معاونت سے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں ای۔روزگار پروگرام شروع کیا گیا ہے جس کے تحت کل ایک ہزار طلبہ و طالبات سے زائد کو تربیت دی جاچکی ہے اور صرف طلبہ سے ایک کروڑ دس لاکھ روپے کا منافع ہوا ہے، وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی پاکستان کی معاونت سے قومی فری لانس تربیتی پروگرام شرو ع کیا گیا ہے اور پاکستان کی بہترین آئی ٹی لیب میں شمار ایک ہائی ٹیک لیب قائم کی گئی ہے، اٹھارہ کمپیوٹرز لیبس بنائی گئی ہیں، سٹوریج کے لئے ڈیٹا سنٹر بنا یا گیا ہے، آئی ٹی کی بدولت اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور ویڈیو کانفرنس کے حوالے سے پاکستان بھر میں بہترین یونیورسٹی میں ڈھل چکی ہے، کچھ ایسی ہی معلومات جب خزانہ دار پروفیسر ڈاکٹر ابو بکر صاحب سے سنیں تو راقم الحروف کو اپنے کانوں پر یقین نہیں آرہا تھا، اصرار پر جب یونیورسٹی کا دورہ کیا تو جو کچھ سن رکھا تھا اُس سے کہیں زیادہ پایا۔ راقم الحروف کے تجسس کو مدِ نظر رکھتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر جواد اقبال نے بتایا کہ وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب نے یہ معجزہ کچھ ایسی خوابیدہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے سرانجام دیا ہے جس کے لئے شیر کا دل ہونا چاہئے،مثلاََ انہوں نے کہا کہ وائس چانسلر نے آتے ہی اپنے تمام بڑے اہم اختیار ات پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نوید اختر کو منتقل کردیے ہیں، یوں وہ روز مرہ کے معمولات سے فارغ ہوئے تو پوری توجہ ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کی طرف کر دی، یہی وجہ ہے کہ یونیورسٹی میں گزشہ دوسالوں کے اندر سات فیکلٹیز سے بڑھ کر چودہ اور شعبہ جات کی تعداد 129تک جا پہنچی ہے، ابھی ہم لہلہاتے سر سبز و شاداب کیمپس کا چکر لگاتے ہوئے گرین بیلٹ کے پاس پہنچے ہی تھے کہ ایک اور سینئر افسر شاہد درانی سے سامنا ہوگیا، درانی صاحب یونیورسٹی میں بطور ڈائریکٹر کیرئیر کونسلنگ اینڈ پلیسمنٹ سنٹر کے طور پر فرائض سرانجام دے رہے ہیں، راقم الحروف کی معلومات میں اضافہ کرتے ہوئے بولے ان کے خیال میں وائس چانسلر کی کامیابی کا راز اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی ہے، پورا نظام خود کار ہوگیا ہے،راقم کا میڈیا سے تعلق ہونے کے ناتے کہنے لگے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر عبدالواجد خان میڈیا سٹڈیز میں مکمل بااختیار ہوکریونیورسٹی کا امیج بڑھانے اور میڈیا میں نئی ترجیحات کے مطابق طلبہ و طالبات پیدا کررہے ہیں، پروفیسر عبدالواجد خان نے چند ایک موقع پر خود ان باتوں کی تصدیق کی کہ موجودہ وائس چانسلر نے پچیس سالہ منصوبہ چند ہی سالوں میں مکمل کردیا ہے، شاہد درانی کے بقول کنٹرولر امتحانات پروفیسر ڈاکٹر سجاد پراچہ مکمل بااختیار ہوکر اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں،رجسٹرا ر یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر معظم جمیل نے بھی ان تمام باتوں کی توثیق کی کہ تمام ڈینز اپنی فیکلٹیز اور چیئرمین شعبہ جات اپنے اپنے شعبہ کے بااختیار پروفیشنل کی حیثیت سے کام کررہے ہیں،ذہن کے کسی کونے میں ابھی تجسس پروان چڑھنے ہی لگا تھا کہ ڈین آف سوشل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر روبینہ بھٹی کا وہ جملہ یاد آگیا جو انہوں نے پچھلے دنوں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہی وہ حکمت ِ عملی ہے جس کے تحت ایک وائس چانسلر کو تمام امور سے مطمئن ہو کر پالیسی ترتیب دینے، معاشرتی و معاشی مسائل کے حل کے لئے نئے پروجیکٹس شروع کرنے کا وقت میسر آجاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور محض دو سال قبل سرکاری گرانٹ پرہچکولے کھانے والے ایک ایسے فوکر طیارے میں تبدیل ہو چکی تھی جو زمین دوز ہونے کو ہی تھا کہ اچانک اس میں پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب نے جے ایف۔17تھنڈر کا انجن لگا دیا۔ بلاشبہ اگر ہماری سرکاری جامعات اور دیگر سرکاری شعبہ جات کو ایسے ولولہ انگیز قیادت کرنے والے پروفیسرز مل جائیں تو کوئی شک نہیں کہ ہم چند ہی سالوں میں ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہوسکتے ہیں، اپنی آنکھوں سے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں ایک نئے جہان کو آباد دیکھ کر مجھے جدت آمیز خیالات کے مالک رضوان مجید کی اس پوسٹ پر صدقِ دل سے یقین آگیا کہ واقعی ایسے وائس چانسلر کی ٹیم میں کام کرنا بھی ایک اعزاز ہوتا ہے جو خود تو قائدہوتے ہی ہیں مگر ساتھ ہی ساتھ قائدین اقوام پیدا کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں، آخر میں ڈائر یکٹر پبلک ریلیشنز شہزاد احمد خالد کی وہ بات لکھنا شاید زیادہ مناسب ہو کہ پروفیسر اطہر محبوب نے خواجہ غلام فرید کے خواب کی تکمیل کرتے ہوئے روہی کو رنگوں کی کہکشاں عطاء کردی ہے۔

 

تبصرہ / جواب_سے

ووٹ / پول

ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں پاکستان کی رینکنگ کیا؟

دیکھیں_نتائج
75
50%
70
0%
نہیں جانتے
0%

نیوز لیٹر

نیوز لیٹر_تفصیل

محفوظ شدہ دستاویزات

براہ کرم_ایک_تاریخ_منتخب کریں۔